Saturday, April 12, 2025
الرئيسيةخبریںمصطفی عامر قتل کیس اور کال سینٹر کا غیر قانونی کاروبار: ڈبہ...

مصطفی عامر قتل کیس اور کال سینٹر کا غیر قانونی کاروبار: ڈبہ کیا ہوتا ہے اور پاکستان میں یہ سینٹر کیسے کام کرتے ہیں؟ – BBC News اردو


،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشنفائل فوٹو

  • مصنف, وکیل الرحمان
  • عہدہ, صحافی

پاکستان کی فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کا کہنا ہے کہ وہ 23 سالہ نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل کے سلسلے میں گرفتار کیے جانے والے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کے خلاف غیرقانونی کال سینٹر چلانے اور منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

کراچی کے رہائشی مصطفیٰ عامر رواں برس کے آغاز پر چھ جنوری کو کراچی کے علاقے ڈیفنس سے لاپتہ ہوئے تھے اور پولیس کے مطابق اُن کی جھلسی ہوئی لاش بلوچستان میں حب کے علاقے دہریجی سے ملی تھی۔ مصطفی کو مبینہ طور پر اغوا کے بعد قتل کیا گیا تھا۔ اس کیس میں مرکزی ملزم ارمغان فی الحال زیر تفتیش ہیں۔

ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ کی ایک تین رُکنی تفتیشی ٹیم نے تین اور چار مارچ کو سندھ پولیس ہیڈ کوارٹر میں ملزم ارمغان سے چار گھنٹوں پر محیط تفتیش کی ہے جس کی تفصیلات قومی اسمبلی کی ایک قائمہ کمیٹی کے ساتھ شیئر کی گئی ہیں۔

یاد رہے کہ مصطفیٰ کے مبینہ قتل کے علاوہ مرکزی ملزم ارمغان پر یہ الزام بھی ہے کہ وہ اپنے گھر سے ایک غیر قانونی کال سینٹر چلا رہے تھے اور قومی اسمبلی کی ایک قائمہ کمیٹی نے ایف آئی اے کے سائبر کرائمز ونگ سے اس ضمن میں پیشرفت سے متعلق ایک رپورٹ طلب کی تھی۔



Source link

مقالات ذات صلة

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

ذیادہ مشھور

نئے تبصرے

slottedmeaning