Sunday, April 13, 2025
الرئيسيةخبریں’دریائے سندھ کی اولاد‘: کشتیوں میں اپنے آشیانے بنانے والی ’کیہل برادری‘...

’دریائے سندھ کی اولاد‘: کشتیوں میں اپنے آشیانے بنانے والی ’کیہل برادری‘ خشکی پر بستیاں آباد کرنے پر کیوں مجبور ہوئی؟ – BBC News اردو


،تصویر کا کیپشن’کیہل‘ کمیونٹی نسل در نسل لکڑیوں کی کشتیوں پر اپنے گھر بنانے اور دریائی پانی میں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے کے لیے مشہور تھی

  • مصنف, عزیز اللہ خان
  • عہدہ, ڈیرہ اسماعیل خان

’پہلے یہاں حالات بہت اچھے تھے اور دریا میں پانی بھی کافی زیادہ تھا لیکن اب پانی صرف بیراج کی حد تک رہ گیا ہے۔ یہاں اتنی مچھلی ہوتی تھی کہ ہمارے بڑے کشتیاں بھر بھر کر مچھلی لاتے تھے اور یہاں دریا کے کنارے ٹرک کھڑے ہوتے تھے جس میں مچھلی لوڈ کر کے مارکیٹ لے جائی جاتی تھی۔ اب تو پورے دن میں پانچ کلو مچھلی بھی مل جائے تو شکر ادا کرتے ہیں۔‘

’اب تو بعض اوقات ایسے دن میں بھی آ جاتے ہیں کہ فاقوں کی نوبت آ جاتی ہے، بچوں کے لیے محنت کرتے ہیں تاکہ انھیں کم سے کم سوکھی روٹی تو دے سکیں۔‘

بشیران مائی بی بی سی کو اپنی بےبسی کی کہانی سُنا رہی تھیں۔ اُن کا تعلق پاکستان میں دریائے سندھ اور اس کے کناروں پر بسنے والی اُس روایتی اور قدیم کمیونٹی سے ہے جنھیں ’کیہل‘ یا ’آدی واسی‘ کہا جاتا ہے۔

یہ کمیونٹی نسل در نسل لکڑیوں کی کشتیوں پر اپنے آشیانے اور گھر بنانے اور دریائی پانی میں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے کے لیے مشہور تھی۔ مگر گذشتہ کچھ برسوں سے دریائے سندھ میں پانی کی کمی کی وجہ سے یہ کمیونٹی اپنا طرز زندگی اور روایات کو ترک کر رہی ہے۔



Source link

مقالات ذات صلة

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

ذیادہ مشھور

نئے تبصرے

ph444slots