Tuesday, April 15, 2025
الرئيسيةخبریںامریکہ کا چند چینی مصنوعات پر 104 فیصد ٹیرف کے نفاذ کا...

امریکہ کا چند چینی مصنوعات پر 104 فیصد ٹیرف کے نفاذ کا اعلان: چین کی سٹاک مارکیٹ ایک بار پھر مندی کا شکار – BBC News اردو


،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشنایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ گیند اب امریکہ کے کورٹ میں ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایران جوہری
معاہدے کے لیے سنیچر کے روز امریکہ کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے تاہم کسی بھی نتیجے پر پہنچے کے لیے امریکہ کو فوجی کارروائیوں کی دھمکیاں دینا بند کرنا ہوں گی۔

منگل کے روز امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے لیے لکھے گئے ایک مضمون میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کسی بھی معاہدے تک
پہنچنے کے لیے خلوصِ نیت سے کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

عراقچی نے لکھا، ’ہم بالواسطہ مذاکرات کے لیے سنیچر کے روز عمان
میں ملاقات کریں گے۔ یہ جتنا بڑا موقع ہے اتنا ہی بڑا امتحان بھی۔‘

خیال رہے کہ سوموار کے روز امریکی صدر ڈونلڈ
ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکہ اور ایران کے درمیان ممکنہ جوہری معاہدے کے لیے
براہِ راست مذاکرات سنیچر کے روز ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن اور تہران کے
درمیان مذاکرات ’انتہائی اعلیٰ سطح‘ پر ہوں گے۔

عراقچی کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے ایران پر ’زیادہ سے
زیادہ دباؤ‘ کی مہم کو مدِ نظر رکھتے ہوئے تہران میں امریکی حکومت کی نیت کے بارے میں ’سنگین
شکوک و شبہات‘ پائے جاتے ہیں۔

ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ آگے بڑھنے کے لیے ہمیں سب
سے پہلے اس بات پر متفق ہونا پڑے گا کہ ’فوجی حل‘ تو ایک طرف اس مسئلے کا کوئی ’فوجی
آپشن‘ ہی نہیں ہو سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایرانی قوم جبر اور زبردستی کبھی قبول نہیں
کرے گی۔

اس سے قبل سوموار کے روز امریکی صدر نے
خبردار کیا تھا کہ اگر مذاکرات کے بعد کسی نتیجے پر نہیں پہنچا جا سکا تو یہ
’ایران کے لیے بہت برا دن‘ ثابت ہو گا۔

عراقچی نے اصرار کیا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ایران
نے جوہری ہتھیار نہ بنانے کے اپنے وعدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ تاہم انھوں نے اس بات
کا اعتراف کیا کہ ایرانی جوہری پروگرام کے متعلق کچھ خدشات موجود ہو سکتے ہیں۔

’ہم اپنے پرامن ارادوں کو واضح کرنے اور کسی بھی ممکنہ تشویش
کو دور کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کو بھی ثابت کرنا ہو گا کہ وہ سفارت کاری
میں سنجیدہ ہے اور ہونے والے کسی بھی معاہدے پر قائم رہے گا۔ ’اگر ہمیں عزت دی جائے
گی تو احترام کا مظاہرہ کریں گے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ گیند اب امریکہ کے کورٹ میں ہے۔



Source link

مقالات ذات صلة

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

ذیادہ مشھور

نئے تبصرے

aceph